اسرائیل نے پوری دنیا کو تب حیرت میں ڈال دیا جب وہ ایک ایسا AC مارکیٹ میں لے آیا جو ہر قسم کی بجلی کے بغیر چلتا ہے اور اس کے لئے کسی کرنٹ کی ضرورت نہیں۔آپ بس بٹن آن کرے اور یہ ہوا میں موجود گیسز سے چلنا شروع کردے گا۔
صرف آدھے گھنٹے میں کمرے کا ٹمپریچر پندرہ ڈگری تک نیچے لے آئے گا۔ اس سے پہلے اسی ملک نے دیوار کے پیچھے دیکھنے کی ٹیکنالوجی لانچ کی تھی۔ آپ اس ٹیکنالوجی سے نا صرف دیوار کے پیچھےموجود لوگوں کو دیکھ سکتے ہے بلکے ان کی عمر کے سائز اور حرکات و سکنات بھی نوٹ کر سکتے ہے۔ یہ ملک روزانہ دنیا کو کوئی نہ کوئی نئی ایجاد دے رہا ہے، یہ وہ قوم ہے کہ جس کے بارے میں اللہ تبارک و تعالی نے قرآن مجید میں اعلان فرمایا کہ ہم نے بنی اسرائیل کو اپنے علم کی بنیاد پر چھانٹی کر کے جہانوں پر فضیلت دی ہے۔
آپ دنیا کے کسی شعبے کی کوئی بھی چیز اُٹھا کر دیکھ لیں آپ کو اُس کے پیچھے اسی ملک کا کی کمپنی، لیباٹری یا کوئی سائنسدان ملے گا۔ دنیا کی پہلی الیکٹرک کار اسی ملک میں بنی ، دنیا کا پہلا موبائل فون اسی ملک نے بنایا،سائبر سیکورٹی کا جدید ترین سسٹم یعنی فائر وال بھی اسی ملک نے بنایا۔
میڈیکل کی بیاسی فیصد مشینں اسی ملک میں ایجاد ہوئی ، دنیا کی تمام بڑی آئی ٹی فرمز اور آئی فون کے تمام سوفٹ وئیرز سمیت ہارڈ وئیر اسی ملک میں بنتے ہیں
اسی ملک نے دو ہزار اٹھارہ میں ایسی ڈیوائس بنائی جو سونگھ کر مریض کے تمام امراض بتا سکتی ہے یہ ڈیوائس سنف فون کہلاتی ہے مفلوج لوگوں کے لئے ری واک کے نام سے مشین بنائی اور مفلوج لوگوں نے اس مشین کے زریعے باقاعدہ چلنا پھرنا شروع کر دیا۔
کیپسل سائز کا پِل کیم کیمرا بنایا، مریض یہ کیپسل نگلتے ہے اور یہ کیمرہ انکے جسم کے سارے اندرونی اعضا کا جائزہ لے کر باہر آجاتا ہے
اسی ملک نے دل کے لئے ربڑ جیسا فلکیسبل سٹنٹ بھی بنایا یہ ایجاد اب تک کروڑوں لوگوں کی جان بچا چکی ہے
دنیا کو پہلا آئی سی کیو اسی ملک نے اُنیس سو چھیانویں میں دیا تھا یہ ایجاد دنیا میں سوشل میڈیا کا آغاز ثابت ہوئی
دنیا کی پہلی یو ایس بی اسی ملک نے بنائی
صحرا میں فصلیں اُگانے کے لیے نیٹ اے فارم جیسا اریگیشن سسٹم بنایا اور اس سسٹم نے صحراؤں کو کھیتوں میں بدل دیا
اس ملک نے ہوا سے پانی بنانے کے ٹیکنالوجی واٹر جن بھی متعارف کروائی
کیڑے مکوڑے مارنے کی محفوظ ترین ٹیکنالوجی بائیو بی بھی اسی ملک نے متعارف کروائی
دنیا کو نیویگیشن یعنی جی پی ایس کا سسٹم بھی اسی ملک نے دیا جس کے زریعے دنیا بھر کے مسافر دوسروں کی مدد کے بغیر اپنے منزل مقصود تک پہنچ جاتے ہیں
اسی ملک نے انسانوں اور جانوروں کی شناختی ڈیوائسس بنائی اور خوراک، کپڑوں، جوتوں اور سواری کے نئے سسٹم بھی متعارف کروائے
آپ ایمازون سے لے کر اوبر تک کسی بھی کمپنی کے سوفٹ وئیر کا مطالعہ کر لیں آپ کو اس کے پیچھےاسی ملک کے زہین ترین ماہرین ملے گے
آپ اس چھوٹے سے ملک کو دیکھے اور اس کے بعد پاکستان کو دیکھے، ہمارے صرف شہر لاہور کی آبادی اس ملک کی کل آبادی کے قریب قریب ہے لیکن ہم اپنی ضرورت کی خوراک تک پیدا نہیں کر پا رہے
ہم کھانے کا تیل، گندم، دالیں، پیٹرول اور گیس تک امپورٹ کرتے ہیں
ہمارے ملک میں ہماری ضرورت کے مطابق پیٹرول اور گیس دونوں موجود ہے لیکن ہم اسے نکالنے کی اہلیت نہیں رکھتے اور ہم اگر اسے نکال بھی لیں تو ہمارے اپنے لوگ پائپ لائن کو اُڑا دیتے ہیں
ہم اس ملک میں فوج کی پوری ڈویژن کے بغیر گیس اور پیٹرول کے لئے ڈرلنگ نہیں کر سکتے
ہم نے کچھ عرصہ پہلے بنوں میں گیس کا بہت بڑا ذخیرہ دریافت کیا لیکن مقامی لوگ پائپ لائن نہیں بچھانے دے رہے
ہمارے ملک کا ستر فیصد رقبہ زرعی ہے
ملک میں دو درجن بڑے دریا ہیں مون سون میں صرف آٹھ بارشیں ہوئی اور ہمارا تیس فیصد رقبہ پانی میں چلا گیا جب کے دوسری جانب ہم مدد کے لئے عالمی برادری کی طرف دیکھ رہے ہیں ہم آج بھی میٹرو، اوور ہیڈ، ریلوے ، پی آئی اے، موٹروے اور انٹر سٹی بس سروس پر جھگڑ رہے ہیں ہم ملک میں ویکسین تک نہیں بنا پا رہے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے تک پلانے کے لئے تیار نہیں ہیں اور ہمارے اندر گلیوں کا کوڑا تک اُٹھانے کی اہلیت نہیں
آپ ملک کا کوئی ایک صاف ستھرا کونا دیکھا دیں یا کوئی ایک شہر بتا دیں جس کے شہریوں کو صاف پانی اور اصلی خوراک مل رہی ہو
آپ دل پر ہاتھ رکھ کر جواب دیجیے کیا ہمیں قوم کہلوانے کا حق حاصل ہے یا نہیں ؟

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *